اشاعتیں

اصحابِ الفیل کا واقعہ لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اصحابِ الفیل کا واقعہ

تصویر
اصحاب فیل کا واقعہ قرآن مجید کی سورہ الفیل میں بیان کیا گیا ہے۔ یہ واقعہ حضور نبی اکرم ﷺ کی پیدائش سے کچھ عرصہ پہلے پیش آیا تھا اور عربوں میں یہ سال "عام الفیل" (ہاتھی کا سال) کے نام سے مشہور ہوا۔ واقعہ کی تفصیل یمن کا بادشاہ ابرہہ، جو حبشہ (موجودہ ایتھوپیا) کا گورنر تھا، اس نے دیکھا کہ لوگ حج کے لیے مکہ میں خانہ کعبہ کا رخ کرتے ہیں۔ وہ چاہتا تھا کہ لوگ یمن میں عبادت کریں، اس لیے اس نے صنعاء (یمن) میں ایک شاندار کلیسا (گرجا گھر) بنوایا اور لوگوں کو اس کی زیارت کے لیے بلایا۔ مگر عربوں نے اس کی بات کو قبول نہیں کیا، اور ایک شخص نے اس کلیسا کی بے حرمتی کر دی، جس پر ابرہہ کو شدید غصہ آیا اور اس نے خانہ کعبہ کو تباہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ ابرہہ کا مکّہ پر حملہ ابرہہ ایک بڑے لشکر کے ساتھ مکہ کی طرف روانہ ہوا۔ اس کی فوج میں ہاتھی بھی شامل تھے، جن میں ایک بہت بڑا ہاتھی "محمود" بھی تھا۔ جب وہ مکہ کے قریب پہنچا تو اہلِ مکہ خوفزدہ ہو گئے۔ اس وقت قریش کے سردار عبدالمطلب (رسول اللہ ﷺ کے دادا) تھے۔ انہوں نے اہل مکہ سے کہا کہ وہ پہاڑوں میں پناہ لے لیں کیونکہ وہ اس لشکر سے مقابلہ نہیں ...